لیڈیز فرسٹ
**********
وہ دونوں بری طرح ایک دوسرے کے عشق میں مبتلا تھے۔
لیکن ان کے والدین ان کی یک جائی کے خلاف تھے ۔ دونوں
نے سارے جتن کر لئے لیکن ان کا گھر بسانے کا خواب شرمندہ
تعبیر ہوتا نظر آیا ۔ آخرکار دونوں نے قریبی پہاڑ کی چوٹی سے
کود کر خودکشی کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
راوی کہتا ہے کہ مقررہ چوٹی پر پہنچنے کے بعد لڑکے پر خوف
اور رقت نے غلبہ پا لیا ۔ اس کے اپنے ساتھی کی خود کشی کا منظر
دیکھنا نہ رہا۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اسے ڈر تھا کہ چیختی چلاتی معشوق کے گھاٹی
میں گرنے کا اندوہناک منظر دیکھ کر وہ خود کشی کرنے سے
پہلے ہی مرجائے گا۔
فیلصہ ہوا کہ پہلے لڑکا چھلانگ لگائے ۔ وہ آنکھیں بند کر کے
بلند چوٹی سے گھاٹی میں کود گیا۔ لڑکی کے لئے اس کی آخری حالت
قابل دید اور قابل رحم تھی ۔ اپنے دوست کی آخری چیخوں کے بعد
اس نے اپنا ارادہ بدل دیا اور اس بے ہودہ انداز میں اپنی جان گنوانے
کی بجائے واپس چل دی ۔
ایک متبادل ساتھی پہلے سے اس کی نظر میں تھا ۔ اس بار گھر والے
آڑے نہ آئے اور اس نے گھر بسا لیا ۔ سیانوں کے یہ واقعہ عبرت اثر
تھا ۔ انہوں نے نتیجہ اخذ کیا کی عورت قابل اعتبار نہیں ، جب بھی کوئی
فیصلہ ہو تو عورت کو اس پر پہلے عمل کرنا ہو گا ۔ تاکہ اس کی راہ مسدود
ہو جائے اور مرد بے چارہ مفت میں نہ مارا جائے ۔
سیانوں کا یہ مشاہدہ اس قدر مقبول ہوا کہ آج ہر طرف " لیڈیز فرسٹ "
کا اصول کار فرما نظر آتا ہے ۔
وہ دونوں بری طرح ایک دوسرے کے عشق میں مبتلا تھے۔
لیکن ان کے والدین ان کی یک جائی کے خلاف تھے ۔ دونوں
نے سارے جتن کر لئے لیکن ان کا گھر بسانے کا خواب شرمندہ
تعبیر ہوتا نظر آیا ۔ آخرکار دونوں نے قریبی پہاڑ کی چوٹی سے
کود کر خودکشی کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
راوی کہتا ہے کہ مقررہ چوٹی پر پہنچنے کے بعد لڑکے پر خوف
اور رقت نے غلبہ پا لیا ۔ اس کے اپنے ساتھی کی خود کشی کا منظر
دیکھنا نہ رہا۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اسے ڈر تھا کہ چیختی چلاتی معشوق کے گھاٹی
میں گرنے کا اندوہناک منظر دیکھ کر وہ خود کشی کرنے سے
پہلے ہی مرجائے گا۔
فیلصہ ہوا کہ پہلے لڑکا چھلانگ لگائے ۔ وہ آنکھیں بند کر کے
بلند چوٹی سے گھاٹی میں کود گیا۔ لڑکی کے لئے اس کی آخری حالت
قابل دید اور قابل رحم تھی ۔ اپنے دوست کی آخری چیخوں کے بعد
اس نے اپنا ارادہ بدل دیا اور اس بے ہودہ انداز میں اپنی جان گنوانے
کی بجائے واپس چل دی ۔
ایک متبادل ساتھی پہلے سے اس کی نظر میں تھا ۔ اس بار گھر والے
آڑے نہ آئے اور اس نے گھر بسا لیا ۔ سیانوں کے یہ واقعہ عبرت اثر
تھا ۔ انہوں نے نتیجہ اخذ کیا کی عورت قابل اعتبار نہیں ، جب بھی کوئی
فیصلہ ہو تو عورت کو اس پر پہلے عمل کرنا ہو گا ۔ تاکہ اس کی راہ مسدود
ہو جائے اور مرد بے چارہ مفت میں نہ مارا جائے ۔
سیانوں کا یہ مشاہدہ اس قدر مقبول ہوا کہ آج ہر طرف " لیڈیز فرسٹ "
کا اصول کار فرما نظر آتا ہے ۔
**********
No comments:
Post a Comment